Word@Work, Let God's Word energise your working day!

معیاری اُستاد

یعقُوب 3 :1-2
اَے میرے بھاءِیو! تْم میں سے بہْت سے اْستاد نہ بنیں کیونکہ جانتے ہو کہ ہم جو اْستاد ہیں زِیادہ سزا پائیں گے۔اِس لِئے کہ ہم سب کے سب اکثر خطا کرتے ہیں۔ کامِل شخص وہ ہے جو باتوں میں خطا نہ کرے۔ وہ سارے بدن کو بھی قابْو میں رکھ سکتا ہے۔

گاڑی چلانے کی تربیت دینے والے سے مہارت کی توقع کرنا فطری بات ہے بنسبت اُس کے جو صرف گاڑی چلاتا ہے۔ مُعاملہ صرف اُس کی ذاتی عزت کا نہیں بلکہ ُاس کی شخصیت اور مہارت کا اثر ہے جو اُس نے بہت سے لوگوں میں ڈرائیونگ کی عادات پر چھوڑا ہے۔ ہر استاد اپنے کہے اور کئے پر جوابدہ ہے۔ اگر وہ خود نہیں کرتا جِس کی وہ تعلیم دیتا ہے تو وہ دوسروں کے لئے ِخطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اِس آیت میں مُقدس یعقُوب اُن خود ساختہ اساتذہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جِن کے قول اور فعل میں تضاد پایا جاتا ہے (طِطُس1: 10-11)۔ تعلیم دینا ایک اہم ذمہ اری کا کام ہے لیکن اگر اُستاد خود عمل نہیں کرتا تو اُسے تعلیم دینے سے گریز کرنا چاہیے۔ معیاری اُستاد سے متعلُق بیان کرتے ہوئے مُقدس یعقُوب اِنسانی کمزوری اور معیاری کامِلیت کا ذکر بھی کرتا ہے کہ ہم سب کے سب اکثر خطا کرتے ہیں۔ کامِل شَخص وہ ہے جو باتوں میں خطا نہ کرے۔ وہ سارے بَدَن کو بھی قابْو میں رکھ سکتا ہے اور یہ اعزاز صرف خُداوند یِسُوع مسیح کو ہی حاصل ہے۔

 تو کیا یہ اُن سب کے لئے سبق نہیں ہے جو کلیسیاؤ ں، خاندانی عبادات،  نوجوانوں اور بچوں کو تعلیم دیتے ہیں؟  اِس کا جواب یہ ہے کہ اگر ہمیں یہ ذمہ داری دی جائے تو ہم اُسے نبھانے کے لیے جوابدہ ہیں۔

 یہی وجہ ہے کہ والدین کو بھی اِتوار کے دِن کسی مُبلغ کی طرح خُداکے رُوحُ القُدس سے اتنے ہی الہام کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ مُبلغ کو۔ توکیااِن لوگوں کو جو مُبلغ کو سنتے ہیں زیادہ توجہ سے سننا چاہیے؟  اس لئےِ کہ وہ بہتر سیکھ سکیں نہ کہ صرف وہ یہ سمجھتے ہوں کہ اُنہیں پتہ ہے۔

جوابدہی کا اُصول پوری بائبل مُقدس میں موجود ہے۔ پُرانے عہد نامے میں، شرِیعت نے صحیح اور غلط کی وضاحت کی ہے۔ صحیح رویے پر برکت ملتی تھی اور غلط رویے پر لَعنت (اِستِشنا  28: 1-68)۔  لیکن ہمارے نجات دہندہ خُداوند یِسُوع مسیح نے تمام  لَعنت کو اُن لوگوں پر سے اْٹھا لیا جو توبہ کرتے  اور اُس پر اِیمان لاتے ہیں (گلتِیوں 3: 1-14)۔ اِس کے باوجودہمیں اپنی مسیحی زِندگی گزارنے کا حساب دینا ہو گا  (2 کُرنتھِیوں 5: 10، 14: 12)۔

بہت سے لوگ جو اِس ریاضتی مُطالعہ کو پڑھتے ہیں وہ اپنے خاندانوں، دفاتر اور کاروباری جگہ پر دُوسرے لو گوں کو بھی مختلف طریقوں سے سکھائیں گے۔ اِسی طرح بہت سے لوگ یہ کتاب بچوں کو گھر یا اسکول میں پڑھائیں گے جِن کا تعلُق درس وتدریس کے ساتھ نہیں بلکہ دیگر شعبہ زِندگی سے ہے وہ بھی اِس سے مُستفید ہوں گے اور اپنے مسیحی کردار کو تشکیل دیں گے لیکن جو بائبل مُقدس پڑھانے والے اساتذہ ہیں وہ اِس عمل کے زیادہ ذمہ دارہیں۔ اگر ہم مسیحی ہیں تو ہمیں اپنی مسیحی طرزِ زِندگی کو اپنے قول و فعل کے ذریعہ دُوسروں پر ظاہر کرنے میں ذمہ دار اور جوابدہ ہیں۔ اگلی 10 آیات میں اِنہی چیزوں پر توجہ دلائی گئی لہٰذا مُقدس یعقُوب کی طرح ہم بھی یاد رکھیں کہ یِسُوع نے کہا، "لیکن میں تُم سے کہتا ہوں کہ لوگوں کو فیصلے کے دن ہر نکمی بات کا حساب دینا پڑے گا " (متی 12: 36)۔

Prayer 
پیارے آسمانی باپ! میَں تیرا شکر کرتا ہوں کہ تُو میرے متعلُق سب کچھ جانتا ہے۔ میَں مُعافی چاہتا ہوں کہ جو مُجھے کہنا تھا وہ میَں نے نہیں کہا اور جو مُجھے نہیں کہنا تھا وہ میَں نے کہا جِس سے تیرے نام کی تکفیر ہوئی۔ میری مدد کر کہ آئندہ میَں اپنے قول و فعل سے تیرے نام کو جلال دوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام سے۔ آمین
Bible Book: 

© Dr Paul Adams