Word@Work, Let God's Word energise your working day!

خود غرضی یا اِلہٰی فکر مندی

فِلپیوں 2: 21-20
اَیسے لگتا ہے کہ غیر مذہبی دُنیا جھُوٹی تعریفوں کی غلام بن چکی تھی۔عرصہ دراز سے اَچھے ملازمین کے حصُول کی تشہیر کے لئے ہسپتالوں، کارخانوں، کاروباری مراکز اوردفاتر کی دیواریں اِشتہارات سے بھری پڑی ہیں۔ مثال کے طور مَعرُوف کاروبار، اعلیٰ معیار، معیاری پیداوار اور بہترین کسٹمر سروس جیسے بیانات اور فقرات۔ بیشک ہر کاروبار کی کامیابی اُس کی معیاری تشہیر کی ہی مرہونِ منت ہے۔ محنت، اِیمانداری اور مہارت ہی کسِی کاروبار کی ضمانت ہوتے ہیں۔

اَیسے لگتا ہے کہ غیر مذہبی دُنیا   جھُوٹی تعریفوں کی غلام بن چکی تھی۔عرصہ دراز سے  اَچھے ملازمین کے حصُول کی تشہیر کے لئے ہسپتالوں، کارخانوں، کاروباری مراکز اوردفاتر کی دیواریں اِشتہارات سے بھری پڑی ہیں۔ مثال کے طور مَعرُوف  کاروبار، اعلیٰ معیار، معیاری پیداوار   اور بہترین کسٹمر سروس  جیسے بیانات اور  فقرات۔ بیشک  ہر کاروبار کی کامیابی اُس کی معیاری تشہیر کی ہی مرہونِ منت ہے۔ محنت، اِیمانداری اور مہارت ہی کسِی کاروبار کی ضمانت ہوتے ہیں۔

مُقدس پولُس رسُول اَپنے دینی فرزند مُقدس تِیمُتھِیُس کی دوہری تعریف کرتا ہے کہ وہ  اُس کے ساتھی ہو نے کو ایک اعزاز سمجھتا ہے اور اُس کے ذمہ دار ہونے کی تعریف بھی کرتا ہے۔ شاید اِس سےبھی کہیں زیادہ اُسے بھائی جان کر مسیحی مُحبت کرتا ہے۔ ایسے خُدام کی عزت کرنا  کلیسیا کی ذمہ داری ہے( فِلپیوں 2: 29 )   ۔ مُقدس پولُس رسُول یہ چاہتے تھے کہ مُقدس تِیمُتھِیُس میں کسِی طرح  کا کوئی غرور یا تکبر  نہ ہو بلکہ وہ چاہتا تھے کہ  فِلپی کی کلیسیا اَیسے خُدام  کی خِدمت اور عزت کرنا سیکھے جو اُس کی خِدمت کرتے ہیں اور دُوسروں  کو بھی سیکھائے (1 تِھسّلُنکیوں 5: 12 )۔

مُقدس پولُس رسُول فِلپی کی کلیسیا کو  باور  کرانا  چاہتا تھا کہ مُقدس تِیمُتھِیُس ایک فکرمندرُوحانی راہنما اور مسیحی مُحبت سے لبریز ہے۔ وہ آج کل کی مذہبی قیادت کی طرح خود غرض، لالچی اور دولت پرست نہیں اور نہ ہی وہ اَپنی نیک نامی چاہتا تھا۔ وہ  اُن کے لئے خُدا کا اَچھا خادم  تھا اور  اُس کی خِدمت کا محور خُداوند یِسُوع مسیح تھا۔  مَذکورہ آیات میں مُقدس پولُس رسُول نے  اِیمانداروں کی حوصلہ اَفزائی کی  ہے کہ خادِم دو چند عزت کے لائق ہیں۔ جیسے بچے فطری طور پر خود غرض اور خود نما ہوتے ہیں اور اُنہیں ایسی چیزوں سے متعلق سیکھایا جاتا ہے اُسی طرح اِیماندار بھی جب   خُداوند یِسُوع مسیح اُن کی زِندگی میں آتا ہے تو وہ اَپنی خود نمائی سے نجات حاصل کر کے خُداوند یِسُوع مسیح پر مرکوز کرتا ہے(فِلپیوں 2: 4 )۔

اِیثار و قُربانی ہی کلیسیا کی پہچان ہے جِس کی مثال خُداوند یِسُوع مسیح کی  صلیبی موت ہے ( رُومیوں 15 :1- 4 ) لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ بَعض مسیحی اپنی خود نمائی کے لئے کلیسیا اور خُدام پر  غیر ضروری تنقید کرتے ہیں  جو ایک غیر مسیحی رویہ ہے (عبرانیوں 13 : 17 ) اور دُدسری طرف کلیسیائی راہنماؤں کو بھی  یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کلیسیا اور کلیسیائی اثاثوں کو اَپنی مِلکیت سمجھیں ( 1 تِیمُتھِیُس 3 : 2- 3 )۔ تاہم، کلیسیا ایک ایسی معیاری جماعت ہے جو مسیحی اِخلاقیات اور خود اِنکاری کا مُنہ بولتا ثبوت ہےجو آسمان کی بادشاہی کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔ یہی وہ معیار ہے جو آج  کے مسیحیوں کو درکار ہے،  چاہے وہ کہیں بھی ہوں کیونکہ ہماری وفاداری ہی   خُداوند یِسُوع مسیح کو پسند ہے ( لوقا 19: 17 )۔ اِس  لئے ہمیں اُن سَب کو عزت دینی ہے جو اُس کی خِدمت کرتے ہیں کیونکہ خُداوند یِسُوع مسیح کی یہی مرضی ہے۔

Prayer 
پیارے آسمانی باپ ! میَں خُداوند یِسُوع مسیح کی قُربانی کے لئے تیرا شکر ادا کرتا ہوں جِس کے وسیلہ میرے گُناہوں کی مُعافی ہوئی۔ برائے کرم مُجھے مُعاف فرما کہ میَں تیرے خُدام کی عزت اور مُعاونت کرنے میں ناکام رہا۔ مُجھے توفیق دے کہ میَں خُود اِنکاری اور جذبہء اِیثار کے ساتھ تیری اور تیرے لوگوں کی خِدمت کر سکوں اور بِلخصوص نئے اِیمانداروں کو مسیحی تعلیم دے سکوں۔ ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح کے وسیلہ سے۔آمین۔
Bible Book: