خَط کے کردار
جِس طرح ای میل کے آغاز میں کاتب اور مکتو ب الیہ کا ذکر کیا جاتا ہے اِسی طرح یونانی خطوط نویسی کا طرز تحریر بھی ایسا ہی تھا۔یہ ہمارے لئے ایک خاص مدد ہے کیونکہ بائبل مُقدس میں بیان کردہ تمام بیانات اور واقعات ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ ہم اُن تمام مذکورہ کرداروں کی پہچان حاصل کر سکیں اور اِن کا آپس میں موازنہ اور مقابلہ کر کے اپنے لئے اُن کا ردِعمل ملاحظہ کر سکیں ۔کسی بھی ڈرامے میں ، ڈرامائی کردار ہوتے ہیں لیکن فِلپِیوں کے خَط میں بیان کردہ کردار خیا لی اور افسانوی نہیں بلکہ زندہ اور حقیقی ہیں۔اس لئے ہمیں اُنہیں بڑی دلچسپی کے ساتھ دیکھنا ہو گا کہ انکا خُدا کے ساتھ کیسا تعلق ہے کیونکہ خُدا اِنہیں ہمارے ساتھ بھی منسلک کرنا چاہتا ہے۔
مقدس پولُس رسول نے یہ خط اُس وقت لکھا جب وہ پہلی مرتبہ روم میں مقید تھا اور مُقدس تمھیتھس بھی اُس کے ساتھ بطور ساتھی اور معاون ، اُن لوگوں کو اِنجیل کی بشارت دیتے تھے جو اُنہیں قید میں ملنے آتے تھے۔(اعمال ۲۸: ۳۰)۔ وہ جانتے تھے کہ خُدا نے اُنہیں روم کی قید میں اِس لئے رکھا ہے کہ وہ رومی سلطنت کے مرکز میں اِنجیل کی مُنادی کر سکیں (اعمال ۲۳: ۱۱) ۔ اس لئے کہ وہ خُدا کے کلام اور انجیل کی بشارت کے خُدام تھے۔(اِفسیوں ۳ : ۷) اور وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ کلییسا فلپی شہر میں خُدا کی خدمت اور انجیل کی بشارت کرے۔
فلپی شہر میں خُداوند یِسُوع مسیح کے نو مرید شاگردوں نے یورپ میں پہلی کلیسیا ء قائم کی جس نے مقدس پَولُس رسُول کی خدمت گذاری کے کام میں مالی مدد فراہم کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جو مقدس پَولُس رسُول کے لئے بڑی حوصلہ افزا مالی معاونت تھی (۲ کُرنیتھوں۸: ۱۔۵)۔ فلپیوں کی کلیسیا کی یہ مالی مدد مقدس پولُس رسُول کے کٹرے وقت میں ایک ڈھارس بنی جس کی وجہ سے کلیسیا کا مقدس پولُس رسُول کے ساتھ ایک مضبوط رشتہ قائم ہو گیا (فلپوں ۴: ۱۴۔۱۶) ۔ فلپیوں کی کلیسیا اور اُسکے راہنما بہت ہی خدمت گذار اور محبت کرنے والے تھے (فلپوں ۱: ۳۔۵)۔
دور ِ حا ضر ہ کی کلیسیاؤں کے لئے فلپیوں کی کلیسیا کا خُدا کے خادموں اور اُن کی خدمت کی مالی معاونت کرنا ایک خوبصورت سبق اور نمونہ ہے کیونکہ مُقدس پولُس رسُول مشنری خدمت اُس کی مالی معاونت کے بغیر ممکن نہ تھی جِس پر آج بھی غور و خوص کرنے کی ضرورت ہے۔
اِس خط کی تصنیف کا مقصد فلپیوں کی کلیسیا کی حوصلہ افزائی کرنا تھا تاکہ کسی بھی ممکنہ مشکل کا سامنا کرنے میں دُشواری نہ ہو(فلپوں ۱: ۲۹) ۔ پہلی دو آیات ایک روایتی سلام ہی نہیں ہے بلکہ مقدس پولُس رسُول فلپیوں کی کلیسیاکو انکے حالات سے بالاتر ہو کر انکی توجہ خُدا کے فضل کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ فلپیوں کی کلیسیا خُدا کے ساتھ اَپنے تعلقات میں اُسکے اطمینان کا تجربہ حاصل کریں ۔ خُداوند یِسُوع مسیح کی زِندگی اِیمانداروں کے لئے نا صرف اُسکے فضل اور اطمینان کی بہترین مثال ہے بلکہ وہ ایسی شخصیت ہے جو ہمیں یہ تمام نعمتیں عنایت کر کے اپنے جیسی شخصیت بنا سکتا ہے۔ جِس کے بغیر ہمیں احساسِ تحفظ نہیں ہوتا لیکن اگر ایسا ممکن ہو تو ایک مثالی اور نئی دُنیا تشکیل پا سکتی ہے۔