مُشترکہ مَقصِد
سَچی مُحبت مُشکلات کی پَرواہ نہیں کرتی، اِس کے باوجود کہ مُقدس پولُس رسُول اُس کلیسیا سے دُور رہا جَس نے اُس کی خُوب مدد کی اور جو یورپ میں پہلی کلیسیا ثابت ہوئی جِسے وہ کبھی نہیں بُھول سکا۔ وہ مُقدس پولُس رسُول اور اُس کے بشارتی رُفقاء کے لئے عارضی یا رَسمی معاونت نہیں تھے بلکہ بہن بھائیوں کی طرح ایک گہرے بندھن میں بندھے ہوئے تھے۔
مُقدس پولُس رسُول مسیحی مُحبت سے اِس لئے واقِف تھا کہ وہ خود بھی اِس کو عمل میں لاتا تا تھا۔ کیونکہ سَچی مُحبت اُس کے دِل پر نَقش اور اُس کی دُعاؤں میں چھلکتی تھی۔ وہ جانتا تھا کہ اُن کی مالی معاونت اِس لئے نہیں تھی کہ وہ اُسے پسند کرتے تھے بلکہ یہ اِیثار اور قُربانی تھی کیونکہ مُقدس پولُس رسُول کی بشارت کے وسِیلہ اُن کے دِل روشن ہو چُکے تھے۔ وہ یہ سَب کُچھ خُداوند یِسُوع مسیح کی خاطِر کرتے، اور یوں مالی مدد کے وسِیلہ اَپنی شکرگزاری کا اِظہار کر رہے تھے۔ اُن کی یہ مالی مُعاونت محض چندہ یا خیرات نہیں تھی بلکہ جو کام خُداوند یِسُوع مسیح نے اُن کے دِل میں کِیا تھا اُس کے ساتھ اِظہارِ مُحبت تھا۔
مُقدس پولُس رسُول مسیحی مُحبت کو اِس لئے بھی پہچانتا تھا کیونکہ اُس کو بذاتِ خُود مسیح کی مُحبت کا تجربہ تھا ( 1۔کرنتھیوں15: 9۔10)۔ مسیحی مُحبت دُوسروں کی ضروریات کا خیال رکھتی ہے جِس کا ثبوت ہمیں خُدا کی مُحبت سے مِلتا ہےکہ اُس نے ہمارے لئے اَپنا بیٹا قُربان کر دِیا (یوحنا 3: 16)۔ اِسی طرح دُوسروں کو مُعاف کر کے ہم خُدا کے رحم کا (متی6: 14۔15 ) اور کِسی کی مالی معاونت کر کے اُس کے فضل کا اِظہار کر سکتے ہیں (1۔پطرس4: 10 ) ۔ فِلپی کلیسیا کی مالی معاونت اُس پر خُدا کے فضل کا مُنہ بولتا ثبوت ہے۔ اُن کا یہ عمل خُداوند یِسُوع مسیح کے ساتھ وفاداری کا اِظہار اور مُقدس پولُس رسُول کی تسلی کا سبب بنا لیکن اِس سے بھی زیادہ وہ فِلپی شہر میں خُدا کے کلام کی تشہیر اور بشارتی کام میں مالی معاونت کرنے کے لئے بہت سنجیدہ تھے، چاہے وہ مُقدس پولُس رسُول ہو یا تِیمُتھُِیس(فلپیوں2: 19 )۔
مُقدس پولُس رسُول ، بشارتی کام کِسی دُوسرے کے سپرد کرنے میں اِنتہائی سنجیدہ تھا۔ وہ جانتا تھا کہ اِنجیل کی بشارت ہی دُنیا کی نجات کا خاص اِلٰہی وسِیلہ ہے۔ وہ اِس بات میں پُر اَعتماد تھا کہ فِلپی کی کلیسیا اُس کی شہادت کے باوجود اِس بشارتی کام کو جاری رکھے گی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے اُوپر جو خُدا کا فضل ہوا ہے وہ کِن اِیمانداروں کی بشارت کے وسِیلہ ہوااور آپ خُداوند یِسُوع مسیح کے شاگرد بنے؟ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آپ نے اُن کے ساتھ اَپنی عملی مُحبت کا اِظہار کیا؟ جبکہ اُنہوں نے اَپنے اِیمانی جذبہ میں آپ کو خُداوند یِسُوع مسیح کے ساتھ ملایا۔ کیا آپ اُن کی خِدمت میں اُن کی حوصلہ اَفزائی کرتے رہیں گے؟ کیا آپ اَپنے طرزِ زندگی اور بشارت کے وسیلہ اِنجیل کی گواہی دیتے رہیں گے؟