بُرائی سے بھلائی
مسیحی زِندگی پھُولوں کی سیج نہیں ہے! مسائل آتے ہیں اَور بعض اوقات ہماری توقعات سے زیادہ ہوتے ہیں ۔اِس لئے جب بھی ہم مُشکلات کا سامنا کرتے ہیں تو اُن سے چھُٹکارا حاصل کرنے کے لئےدُعا کرتے ہیں۔ یہ ایک فِطری بات ہے ۔حتیٰ کہ مُقدس پولُس رسُول نے بھی ایسا ہی کیا ہے (2 کُرِنتھِیوں 12 :8 )۔ بَعض اوقات خُدا ہماری دُعاؤں کا جواب دیتا ہے لیکن بعض اوقات کِسی خاص مَقصد کی خاطِر ہماری دُعاؤں کا جواب نہیں ملتا، جِس کا تجربہ مُقدس پوُلس رسُول کی زِندگی میں بھی ہوا جیسا کہ2 کُرِنتھِیوں 12 :9 میں مرقوم ہے کہ، '' اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لئے کافی ہےکیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے۔پس میں بڑی خوشی سے اَپنی کمزوری پر فخر کرونگا تاکہ مسیح کی قدرت مجھ پر چھائی رہے۔''
مذکورہ آیات ہمارے لئے ایک مثال ہیں کہ کس طرح یسُوع مسیح کی قدرت ، قید کی حالت میں مُقدس پولُس رسُول کےوسیلہ کام کر رہی تھی۔ انجیل کی روشنی مدھم ہونےکے باوجود اُس کی چمک میں کمی نہیں آئی۔ یہ حقیقتِ مسلمہ ہے کہ مُقدس پولُس رسُول ایک بے قصور رومی شہری ہے اور اُسے صرف اِنجیل کی بشارت کی خاطر حراست میں رکھا گیا تھا۔ حتیٰ کہ قید خانہ کے محافظ اور مقامی اِیماندار بھی خُداوند یِسُوع مسیح سے مُتعلق جاننے کے لیے دلچسپی لے رہے تھے۔ خُداوند یسُوع مسیح کی شہرت جنگل میں آگ کی طرح پھیل چکی تھی اور کلیسیا ، رُو می شہریوں کے تجسس بھرے سوالات کے جواب دینے پر خوش تھی۔(اعمال 29:4)
مُقدس پولُس رسُول فِلپی کلیسیاکی حوصلہ اَفزائی کرنا چاہتا ہے کہ خُداوند یِسُوع مسیح کی مخالفت دراصل اِنجیل کی بشارت کے لئے مواقع پیَدا کرتی ہے۔ یہ وہ خُوشُخبری ہے جو کلیسیا اَور اِیمانداروں کےلئے لائحہءعمل کاتعین کرتی ہے ۔پس ِپردہ خُدا ا ِن مُشکل حالات میں اِنجیل کی بشارت کوکسِی نئی جگہ اَور کلیسیامیں پہنچانے کی تیاری کر رہا ہوتا ہے( اعمال 8؛1-4)۔ بَعض اوقات اَیسے مَعلُوم ہوتا ہے کہ حالات ہاتھ سے نکل رہے ہیں لیکن خُدا اَپنے لوگوں کی برکت کے لئے ہر نا ممکن کو ممکن بنا دیتا ہے (رومِیوں 28:8)۔شاید کبھی کسِی نے یہ سوچا ہو کہ مُقدس پولُس رسُول کی بشارت اَور خِدمت نا کام ہو چکی ہے لیکن مُقدس پولُس رسُول بڑے واشگاف اَلفاظ میں بتانا چاہتا ہے کہ بَعض اوقات ہماری ناکامیاں بھی خُدا کی منصوبہ بندی کے عین مُطابق ہوتی ہیں ( فِلِپّیوں 29:1)۔
سوال یہ نہیں ہے کہ کیا مَیں نِجات یافتہ ہوں ؟ بلکہ یہ کہ مخالفت کے باوجود خُدا کِس طرح اَپنے لوگوں کو بچانے کے لئے اُن تک خوشُخبری پہنچاتا ہے؟ یہی وہ اَصُول ہے جِس سے پچھلے دو ہزار سال سے مِشنری تحاریک چلتی آئی ہیں جِن سے تمام حوصلہ شکنوں کی حوصلہ افزائی ہوتی رہی ہےکیونکہ مُصیبت میں کسِی ایک فرد کی حوصلہ اَفزائی دُوسروں کا حوصلہ بنتی ہے۔ چاہے ہم اَپنے دفاتر ،فیکٹری ،سکول ہسپتال اَور کھیتی باڑی کا کام کرتے ہوں۔ کلامِ مُقدس ہر حال میں ہماری حوصلہ اَفزائی کرتا ہے تاکہ مُشکلات میں ہم اُس کی گواہی دینا ترک نہ کریں کہ یِسُوع ہی خُداوند ہے (1 پطرس 15:3) ۔ اِس لئے ہمیں اَپنے اِیماندار ساتھیوں اور دوستوں کے ساتھ یہ دُعا کرنی ہے کہ ہم اِنجیل کی بشارت کے لئے ہما وقت تیار رہیں ۔ چاہے حالات کیسے بھی ہوں ۔