زِندہ رہنا مسیح اور مرنا نفع
اِیذا رسانی سے اِیمانداروں میں عجیب وسوسے پیدا ہوتے ہیں اور سَب سے بٹرا خوف یہ ہوتا ہے کہ موت کے بعد سَب کُچھ ختم ہو جائے گا جِس سے اِنسانی زِندگی کی قدروقیمت ختم ہو جاتی ہے۔ مُقدس پولُس رسُول نے ایسے خیالات کو سختی سے رد کیا ہے ۔ وہ یہ کہتا ہے کہ خُداوند یِسُوع مسیح کے پیروکاروں کے لئے زِندگی اور موت دونوں صورتوں میں فتح ہی ہے۔ جَب ہم زِندہ ہیں تو خُدا کی حضُوری، ضروریاتِ زِندگی اور تحفُظ ہماری زِندگی کی ضمانت ہوتے ہیں اور موت کے بعد اُس کے جلال میں اَبدی زندگی (2 کُرِنتھِیوں5: 6-8)۔ جَب تک ہم زِندہ ہیں ہمیں خُداوند کے لئے کام کرتے رہنا ہے اور جِب ہم اِس جہانِ فانی سے کُوچ کر جائیں گے تو ہم مسیح کی ایسی مِیراث ہوں گے جِسے کوئی چھین نہیں سکتا۔
مذکورہ آیات سے پہلے غور طلب آیت فِلپیوں 1: 20 ہے کہ " چنانچہ میری دِلی آرزو اور اُمید یہی ہے کہ میَں کسی بات میں شرمندہ نہ ہوںبلکہ میری کمال دلیری کے باعِث جِس طرح مسیح کی تعظیم میرے بدن کے سَبب سے ہمیشہ ہوتی رہی ہےاُسی طرح اَب بھی ہو گی خواہ میَں زِندہ رہوں خواہ مرَوں۔" فِلِپیوں 1: 21 میں مُقدس پولُس رسُول نے بیسویں آیت کا جواز پیش کیا ہے کہ " زِندا رہنا میرے لئے مسیح ہےاور مرنا نفع ۔" مُقدس پولُس رسُول کو خُداوند یِسُوع مسیح سے بٹرا فائدہ اَپنے طرزِ زِندگی سے اُس کے نام کو جلال دینا تھا کہ اُس کے بدن سے ہمیشہ خُداوند یِسُوع مسیح کی تعظیم ہو۔ مُقدس پولُس رسُول کی زِندگی کا مقصِد ہمیشہ اَپنے نجات دہندہ کی تعظیم ہی رہا ہے۔ یہ بات آج اُن اِیمانداروں کے لئے ایک نمونہ ہے جو خود غرض ، آرام پسند اور جنہیں ابھی تک اِیذا رسانی کا سامنا نہیں ہے۔
اگر مُقدس پولُس رسُول کو اَپنی زِندگی یا موت کا اِنتخاب کرنا تھا (جو کہ سوائے خُدا کے کوئی نہیں جانتا کیونکہ زِندگی اور موت صرف خُدا کے ہاتھ میں ہے )زبور 31: 5 )۔ وہ یہ بات اِس لئے کر تا ہے کیونکہ اُسے مسیح کے لئے زِندہ رہنا ایک اعزاز اور مرنا ایک نفع بخش چیز لگتا ہے۔ مُقدس پولُس رسُول یہ جانتا تھا کہ مسیحی زِندگی کے اِس سفر میں وہ اکیلا نہیں بلکہ اُس پر بہت ساری زِندگیوں کا اِنحصار ہے۔ خُدا نے مُقدس پولُس رسُول کو اِنجیل کی تشہیر اور کلیسیا کی تعمیر کی ذمداری دے رکھی تھی ( اعمال 26 : 16-18) جِس کی تعمیل اور تکمیل اُس کے زِندہ رہنے کی وجہ تھی۔
اَچھی چیزوں کی خواہش کرنا اور خُدا سے مانگنا کوئی غلط فعل نہیں ہے کیونکہ اِیمانداروں کی تمام برکات مشترکہ ہوتی ہیں۔ مُقدس پولُس رسُول، خُداوند یِسُوع مسیح کی خاطر اٰس کے لوگوں کی خِد مت کرتا ہے جو کِسی نہ کِسی طرح سے اِیذارسانی کا سبب بن سکتی ہے لیکن اِس کا یہ مَطلب نہیں کہ ہم اُس کی خِدمت کرنا چھوڑ دیں کیونکہ خُداوند یِسُوع مسیح نے ایسا نہیں کیا (عبرانیوں 12 : 2-3)۔ اِس لئے مذکورہ آیات ہمیں حوصلہ دیتی ہیں کہ ہم اُس کی خِدمت کو جاری رکھیں اور نتائج خُداوند پر چھوڑ دیں اور اُن لوگوں کی مدد کرنے کے لئے مُستعد رہیں جو کلام کی خِدمت کرتے ہیں خاص طور پر جَب وہ کِسی مُشکل میں ہوں ( یعقوب 1 : 5-7)