فتح بخش کام
مُقدس پولُس رسُول کے حقیقی اَعتماد نے اُس کے غیر یقینی مُستقبل کے نظریہ کو واضع کر دیا ہے( فِلپیوں 1 : 12- 24 )۔ وہ اَپنی زِندگی کے نشیب و فراز سے نہیں گھبراتا اور اِس اِطمینان میں ہے کہ خُدا جو کُچھ بھی کرتا ہے اُس کی اَبدیت میں محفوظ ہے۔ اُس کی زِندگی اور موت کا مالِک خُداوند یِسُوع مسیح ہے۔ تاہم مُقدس پولُس رسُول یہ جانتا ہے کہ اُسے ابھی بہت کام کرنا ہے۔ یہی خیال اُسے اِنجیل کی بشارت کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔
مُقدس پولُس رسُول یہ چاہتا ہے کہ کلیسیا خُداوند یِسُوع مسیح میں ترقی کرے اور اِنجیل کی شراکت میں خُوشی محصوص کرے (فِلپیوں 1 : 4 -5 ) لیکن دِلچسپ بات یہ ہے کہ وہ کسِی بھی جھُوٹی نیک نامی کی وجہ سے اَپنی خِدمت کے اَثر کو کم نہیں ہونے دیتا۔ وہ کُلی طور پر توقع کرتا ہے کہ خُدا اُس کے وسیلہ کام کرے گا اور یہ بھی جانتا ہے کہ وہ کلیسیا کی رُوحانی ضروریات، اِیمان میں ترقی اور خُداوند یِسُوع مسیح میں بھرپور خُوشی کے لئے خُدا کا وسیلہ ہے۔
مُقدس پولُس رسُول کا یہ دعویٰ اُس کے ذاتی اَعتماد اور غرور پر نہیں بلکہ اُس کی رُوحانی بصیرت پر مَبنی تھا۔ جَب خُدا اَپنے لوگوں کو بُلاتا ہے تو اُن سے رُوحانی نتائج کی توقع بھی کرتا ہے۔ جِس طرح کُلُسِّیوں 1 : 28- 29 میں مندرج ہے کہ" جِس کی مُنادی کر کے ہم ہر ایک شخص کو نصیحت کرتے اور ہر ایک کو کمال دانائی سے تعلیم دیتے ہیں تاکہ ہم ہر شخص کو مسیح میں کامِل کر کے پیش کریں اور اِسی لئے میَں اُس کی اُس قوت کے موافق جانفشانی سے محنت کرتا ہوں جو مُجھ میں زور سے اَثر کرتی ہے۔
وہ اِیماندار جو اَپنی خِدمت میں منفی سوچ رکھتے اورمثبت نتائج کی توقع نہیں کرتے وہ خِدمت کے تصور سے کوسوں دُور ہیں کیونکہ خِدمت میں اِنجیل کا دُرست بیان کرنا اور اِیمان میں مُستقل مزاج ہونا اہم ارکان ہیں جِن کے بغیر یہ تصور کرنا کہ اِنجیل کی بشارت لوگوں کے دِلوں اور زِندگیوں کو بدل دے گی ایک خیالی پلاؤ کی حَثییَت رکھتا ہے۔ ہمیں اَپنی ماضی کی ناکامیوں اور حال کی حوصلہ شکنیوں کو اَپنی خِدمت پر اَثر انداز نہیں ہونے دینا۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری خِدمت کے نتائج ہمیشہ خُدا کے ہاتھ میں ہوتے ہیں کیونکہ اُسی نے ہمیں اَپنی خِدمت کے لئے بُلایا ہے جِسے ہمیں جاری رکھنا ہے۔ اِس لئے حوصلہ رکھیں اور اَپنی خِدمت میں خُدا سے بڑے نتائج کی توقع رکھیں ( 1 تِھسّلُنیکیوں 5 : 11 ) اور ہمیں اِس خِدمت میں دیگر اِیمانداروں کو بھی دعوت دینی ہے۔