مقررہ مُصیبت
مُقدس پولُس رسُول نے پچھلی سولہ آیات یعنی) فِلپیوں 1 : 12-28 (میں اَپنی ذاتی مُصیبتوں کا ردِ عمل بیان کِیا ہے اور اَب مذ کورہ آیات میں وہ نتیجاتاً بیان کرتا ہے کہ اِیمانداروں کی مُصیبتیں اُن کے اِیمان کا اہم حصہ ہیں) 2 تِیمُتھیُس 3 :12 (۔لَفظ "عطیہ" سے مُراد " ایسا حاصِل جو بغیر کِسی اِستحقاق کے ہو"۔ یہ وہ فضل ہے جو ہمیں توبہ کرنے اور خُداوند یِسُوع مسیح پر اِیمان کے وسیلہ حاصل ہوتا ہے لیکن اِسے مُصیبت کے ساتھ جوڑنا تھوڑا حیران کُن لگتا ہے۔
در اصل مُقدس پولُس رسُول بیان کرتا ہے کہ مسیحی اِیمان کے لئے اِیذارسانی اٰن کے لئے ایک عزاز کی بات ہے جو خُدا کی طرف سے اِیمانداروں کو دِیا جاتا ہے۔ مُتضادناً یہ وہ اعزاز ہے جسے مُقدس پطرس رسُول حاصل کرنا چاہتا تھا ( یوُحنا 13 :37 ) لیکن جَب وقت آیا تو اُس نے خُداوند یِسُوع مسیح کا اِنکار کر کے یہ اعزاز کھو دِیا ( یوُحنا 18 : 25 -27 )۔ یہ ایک منطقی اور اِیمانی بہادری ہے جوکسِی بھی با اعتماد راہنما کا ساتھ دینے پر کی جاتی ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی شخص کسِی فوج میں بھَرتی ہو کر اَپنے زخمی یا شہید ہونے تک اَپنے کماندر کے اِختیار میں رہتا ہے۔ اِس لئے جب تک آپ کسِی لیڈر اور اُس کے مشن کا اِدراک نہ رکھتے ہوں اٰس کے ساتھ شامِل نہ ہوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح اور اٰس کا مُقدس مشن بَنی نوح اِنسان کے گُناہوں کی مُعافی اور نِجات ہے جس میں شمُولیت پر مُصیبتیں تو ہوں گی ( 1 پطرس 4 : 16 )۔
خُداوند یِسُوع مسیح کے ساتھ کھڑے رہنا اُس کے ساتھ پوری پوری شراکت ہے (یوُحنا 15 : 20-21) ۔ اِس لئے ہمیں ہر روز اَپنی صلیب اُٹھا نا ہے (لُوقا 9 :23 )۔اِس کا یہ بھی مَطلب ہے کہ وہ ہمیں اَپنے جلال میں بھی شامِل کرے گا لیکن بغیر صلیب کے تاج کا حصُول ممکن نہیں۔ اگر ہم اَپنی پُرانی اِنسانیت کو مُردہ نہیں کریں گے تو وہ ہمیں اَپنے جلال میں کیونکر داخِل کرے گا؟ لیکن اگر ہم اُس کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کے ساتھ حکومت بھی کریں گے( 2 تِیمُتھیُس 2 :12 ) ۔
اِس لئے جَب بھی ہم خُدا کے لئے کسِی مُصیبت میں سے گزرتے ہیں تو یہ ہمارے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کیونکہ اِس سے ہم اٰس کے فضل پر بھروسہ کرنے کی خُوشی حاصل کرتے ہیں۔اَگر ہم برداشت کرتے ہیں تو وہ ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور ہم اُس کے ساتھ۔ ایسی صورت میں ہمیں ڈرنے کی نہیں بلکہ اُس کی حمدو ثنا کرنے کی ضرورت ہے۔ جَب مُقدس پولُس اور سِیلاس فِلپی کی قید میں تھے تو وہ خُدا کی حمد و تعریف کر رہے تھے کیونکہ وہ خُداوند یِسُوع مسیح کی خاطر دُکھ اُٹھانا بڑے اعزاز کی بات سمجھتے تھے ( اعمال 16 : 25-28)۔ لہذا جَب بھی آپ بطور مسیحی اَپنے اِیمان کی خاطر دُکھ اٰٹھائیں توخُدا کا شکر ادا کریں ، اُس پر بھروسہ رکھیں اور پھر اُس کے جلال کو دِیکھیں۔