Word@Work, Let God's Word energise your working day!

مسیحی مزاج

فِلپیوں 2: 5-3
تفِرقے اور بیجا فخر کے باعِث کُچھ نہ کروبلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اَپنے سے بہتر سمجھے۔ ہر ایک اَپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھَے۔ وَیسا ہی مِزاج رکھَو جیَسا مسیح یِسُوع کا بھی تھا۔

رویہ  کسی کا ذاتی مُعاملہ نہیں بلکہ کسی شخص میں اُس کا رویہ اُس  کے بیرونی تعلقات سے ظاہر ہوتا ہے۔   جس طرح پرواز کے دوران ہوائی جہاز کا رویہ   کپتان کو جہاز کی بیرونی جسامت، اُنچائی  اور سَمت سے متعلق اگاہ کرتا ہے  اور جس طرح کلاسیکل ڈانس میں ڈانسر  کے جسم کی ساخت اور حرکات سے اُس کا  رویہ نظر آتا ہے۔اُسی طرح جب ہم اِنفرادی   یا اِجتماعی طور پر کسی سے  بات چیت کرتے ہیں تو ہمارے اندازِ گفتگو اور ہماری جسمانی حرکات سے ہمارے رویہ کا صاف اندازہ ہو جاتا ہے۔

اگرچہ رویہ مشاہداتی نتیجہ ہوتا ہے  جس کا تعلق  اِنسانی خواہشات اور اِیمان کی تشکیل سے ہوتا ہے۔خود غرضی، جسمانی خواہشات،  غرور اور خوداَعتمادی  جیسی اَندیکھی چیزیں  ، اِنسانی رویوں میں آسانی سے نظر آجاتی ہیں ۔ اِن میں سے کوئی بھی خُداوند یِسُوع مسیح سے مُطابقت نہیں رکھتی  بلکہ  اِس کے برعکس خُداوند یِسُوع مسیح کی دُنیا کے لئے غیر مشروط مُحبت نے  اُ سے مجبور کیا کہ وہ کُل جہان کےگُناہوں  کے لئے رضاکارانہ طور پر اَپنی جان کا کُفارہ  دے۔ یہی وہ رویہ تھا جِس نے اُس کی اِلٰہی مُحبت  کو ظاہر کر کے ہماری جھو ٹی راستبازی کو بے نقاب کر دِیا۔

اَب سوال یہ ہے کہ ہم کِس کو زیادہ اہمیت دیتے  ہیں؟ اَپنے آپ کو یا    دُوسروں کو۔  خُداوند یِسُوع مسیح نے  اَپنی قُربانی کے وسیلہ یہ ثابت کر دِیا کہ وہ اَ پنے باپ کی مرضی اور منصوبوں کی زیادہ قدر کرتا ہے( لُوقا 22 :42 )۔ جِیسے مُقدس یُوحنا رسُول نے کہا ہے کہ دِیکھو یہ خُدا کا برَہ ہے جو جہان کے گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے( یُوحنا 1 : 29 )۔ یہاں تک کہ وہ ہمیں بھی اَپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتا ہے۔ اُس کا مقصد بنی نوح اِنسان کےگُناہوں کا کُفارہ  دے کر اُسے احساسِ شرمِندگی اور ابدی ہلاکت سے بچا کر ہمیشہ کی زِندگی میں داخِل کرنا اور رُوح ا ُلقُدس سے معمُور کرنا تھا۔اِنسانی خُود غرضی ہمیشہ ہلاکت کا سبب بنتی ہے جبکہ خُود اِنکاری جنت کی کُنجی ہے۔ جب تک ہم خُداوند یِسُوع مسیح کی قُربانی کوقدر کی نگاہ سے نہیں دیکھیں گے اور اُس کی صلیبی موت کو قبول نہیں کریں گے ہم کبھی بھی اُس جیسا  مزاج نہیں رکھ سکتے۔ ( 1 یوُحنا 3 : 16)۔

دُنیا مسیحی مُحبت سے خالی ہے۔ اِنسان  ایک دُوسرے کے دُشمن ہیں، ہر جگہ خوف و ہراس ہے، دوستی کی بنیاد خُود غرضی پر ہوتی ہے اور اِیمان ایسا کہ بَگل میں چھُری مُنہ میں رام رام۔ اِسی لئے مُقدس پولُس رسُول نے  مذکورہ آیات میں زور دِیا ہے کہ وَیسا ہی مِزاج رکھو جیسا مسیح یِسُوع کا بھی تھا۔ کیونکہ اِیمانداروں کا رویہ ہی  ہر جگہ پر اُن کے اِیمان کی پہچان ہوتا ہے۔ مسیحی جب بھی اور جہاں بھی اَکٹھے ہوتے ہیں تو  اُن کا آپس میں برتاؤ، اندازِ گفتگو،  برداشت و تحمِل، محنت و اِیمانداری  ہی  مسیحی مِزاج کی گواہی ہے۔ لہٰذا  آج ہم خُدا سے اِلتجا کریں کہ وہ ہمیں خُداوند یِسُوع مسیح جیسا مِزاج اَپنانے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ  ہم جہاں بھی ہوں ہماری زِندگیوں سے خُداوند یِسُوع مسیح ہی نظر آئے۔      

Prayer 
اَے رَحیم خُدا ! میَں تیری اُس مُحبت کا شُکر کرتا ہوں جو تُو نے اَپنے بیٹے کے وسیلہ مُجھ سے کی۔ مُجھے میری خُود غرضی اور کم اَعتقادی کے گُناہ کو مُعاف فرما کہ میَں اَپنے آپ کو دُوسروں سے بہتر سمجتا رہا۔ میَں تیری مِنت کرتا ہوں کہ میرے اَندر سے اُن تمام بدیوں اور لالچ کو نکال دے جو دُوسروں کو نقصان دے سکتیں ہیں اور میرے اَندر دُوسروں کے لئے وہی مُحبت ڈال دے جو تُو نے مُجھ سے کی ہے۔ ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح کے وسیلہ سے۔ آمین۔
Bible Book: