معیاری پاکیزگی
اگر اِس دُنیا میں کوئی ایسی شخصیت ہے جِسے بطور خُدا مانا جائے تو وہ خُداوند یِسُوع مسیح ہے کیونکہ وہ خُدا ہے۔ اُس کا رویہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ خُدا کی شبیہ اِنسان میں کیسے کام کرتی ہے۔ یہاں ہمیں یہ بات یاد آتی ہے کہ خُدائے ثالوث نے اِنسان کو اَپنی شبیہ اور صُورت پر پیدا کیا (پیدائش 1 : 26-27 ) لیکن اِنسان گُناہ میں گِرنے کے بعد فِطری طور پر ایسی گراوٹ کا شکار ہو گیا جِس کا نتیجہ صِرف اَبدی ہلاکت تھا (رُومیوں 5 : 12 )۔ اِس حالت میں خُداوند یِسُوع مسیح اِس دُنیا میں آیا جو موروثی اور اِنسانی گُنا ہ سے مُبرا تھا۔وہ اِلٰہی فِطرت کا مالِک تھا۔ اِس لئے اُس کا رویہ اِیسا کامِل اور معیاری تھا جو بنی نوح اِنسان کے لئے ایک کامِل نمونہ ٹھہر ا(متی 11 : 29 )۔
خُداوند یِسُوع مسیح کے لئے باپ کی اَطاعت کمزوری نہیں تھی بلکہ باپ کی شراکت میں رہنا ہی اُس کی خُوشی تھی جِس کے ساتھ اُس نے اَبدیت گُذاری تھی ( یُوحنا 8 : 14 )۔اُ سے اَپنی الُوہیت پر فخر کرنے میں کوئی دِلچسپی نہیں تھی کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ کون ہے( لُوقا 22 : 66-68 )۔ خُداوند یِسُوع مسیح میں غرُور نام کی کوئی چیز نہیں تھی ۔ اِسی لئے اُسے کوڑھیوں کو چھُونے ( لُوقا 5: 13 )، سماج کے رد کئے ہوؤں کو تعلیم دینے (متی 9 : 10 ) اور صلیبی موت پر کوئی شرمندگی نہیں تھی ( لُو قا 24 : 7 )۔
بیشک اُس نے رَضا کارانہ طور پر آسمانی جلال کو چھو ڑا، چرنی میں پَیدا ہوا ، ایک بڑ ھئی کی سی زِندگی بسر کی ، پھر ہمارے گُناہوں کے لئے مصلُوب ہوا (1 پطرس 3 : 18) اور اَپنی جان کا نذرانہ دے کر ہمیں اِبلیس کی قید سے رہا کرایا (طِطُس 2 : 14 )۔ اِس لئے اُسے اَپنے آپ کو بڑا بنا نے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ جانتا تھا کہ ( اُس کے نام میں قُدرت پائی جاتی ہے)۔ اُس نے اَپنے آپ کو جلال نہیں دِیا (یُوحنا 8 : 50 ) بلکہ خُوشی سے اَپنے آپ کو خِدمت کے لئے سونپ دِیا ( عبرانیوں 5 :8) کیونکہ وہ اَپنے باپ اور بنی نوح اِنسان کو پیار کرتا تھا۔
جب کوئی شخص خُدا کی رُوح میں نئے سِرے سے پَیدا ہوتا ہے ( یُوحنا 3 : 3-8) وہ نیا مَخلوق بَن جاتا ہے (2 کُرِنتھیوں 5: 17 )ایک ایسا شخص جو خُدا کی مرضی اور معیار پر پورا اُترتا ہو۔ جِس میں غرُور کی بجائے اَطاعت پسندی ہو (اِفسیوں 5 : 21 )۔خُود نمائی کی بجائے خِدمت گُزاری ہو۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم جان جائیں کہ ہم مسیح میں ہیں اور جب ہمیں یہ معلوُم ہو جائے کہ ہم خُدا تعالیٰ کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں ( اعمال 16 : 17 ) مَخلصی اور نَجات یافتہ لوگ آسمان کی بادشاہی کے وارث ہوں گے اُ ن کے لئے اِس عارضی اور فانی دُنیا کی کوئی حیثیت نہیں۔ عدمِ تحفظ جو ہمیں خُود اعتمادی کی طرف راغب کرتا ہے ، اُس وقت ختم ہو گا جب خُداوند یِسُوع مسیح کی طرح ہم جان جائیں گے کہ ہم خُدا کا قیمتی اَثاثہ ہیں۔ جب تک ہم اَپنی مسیحی پہچان کو سمجھ نہیں لیتے اٰس وقت تک ہم خُوشی سے اُ س کی خِدمت بھی نہیں کر سکتے۔ چاہے ہم کسی بھی جگہ پر ہوں۔