کامِل بھروسہ
جب کسی ملک یا دُنیا میں مالی یا مُعاشرتی توازن بگڑتا ہے تو اِس کی وجہ ہمیشہ ایک ہی ہوتی ہے کہ لوگوں نے ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چھوڑ دیا ہوتا ہے۔.بینکوں کو اعتماد نہیں رہتا کہ جو قرض لوگوں نے اِن سے لیا ہے آیا وہ پیسیے اِنہیں واپس ملیں گے یا نہیں اس لئے قرضے کے لیے نئی درخواستوں کے بارے میں وہ شش و پنج کا شکار ہوتے ہیں۔ مُخا لِفین لڑائیوں کے منصْوبے باندھتے ہیں اور ملک ایک دوسرے سے جنگ کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ کْچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خْدا ایسے حالات میں ہماری مدد نہیں کرتالیکن کچھ لوگ یُوں سوچتے ہیں کہ اگر وہ خْدا سے مدد کی دْعا کریں گے تو وہ اِن سے کچھ کرنے کا وعدہ لے گا اور اگر ہم اْس کی تو قعات پر پورا نہیں اْتریں گے تو وہ ہماری مدد نہیں کرے گا ۔
مذکورہ آ یات ہماری خود اعتمادی پیدا کرنے سے مْتعلق نہیں بلکہ اِنسانی غرور اور تکبْر کو رد کرنے اور خْدا سے اِلٰہی حکمت مانگنے سے مْتعلق ہیں (یعقُوب 1:5) جس سے ہم اپنی نااہلیت کو پہچانتے ہوئے خْدا کی ضرورت کو محسوس کرتے ہیں لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اْس سے کیسے اور کب مانگیں؟ جب ہم مایوس ہوتے ہیں یا اْس وقت جب سب کچھ معمول کے مطابق ہے(متی 7: 7-8)۔ مسیحی اِیمان ایسا نہیں کہ جو ہم چاہتیں ہیں وہی ہو بلکہ مسیحی اِ یمان خْدا پر بھروسہ کرنے اور اْس کی مرضی کو جاننا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ہمارے لئے کیا بہتر ہے (زبُور32 : 8)۔
جب ہم دْعا کرتے ہیں تو لازِم ہے کہ ہم خْدا کی مرضی اور اْس کی دْعا کو سننے اور جواب دینے پر یقین رکھتے ہوں۔ رسی پر چلنے والے شخص کو رسی کے آخری سرے کو دیکھنا ضروری ہوتا ہے اگر وہ اِدھر اُدھر یا پیچھے دیکھے گا تو وہ ضرور گِر جائے گا۔ ہمارا اِیمان اْس وقت مستحکم ہوتا ہے، جب ہم خْدا اور غَیر معبُودوں پر۔ کیونکہ ہم خدا پر کامل بھروسہ نہیں کر رہے ہوتے۔ جب یہ ہوتا ہے تو ہم آسانی کے ساتھ اپنی راہ سے بھٹک سکتے ہیں، بالکل پطرس کی طرح جو اِیمان کے ساتھ کشتی سے نکلا اور یسوع کو دیکھتے ہوئے اس کی طرف چلنے لگا لیکن جوں ہی اس نے اپنی نگاہیں لہروں پر لگائیں وہ ڈوبنے لگا(متی 14: 28-32)۔ ایک چیز پر توجہ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ اُس اِنعام کو حاصل کرنے میں ناکام رہ سکتے جو اس کی بُلاہٹ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔(فِلپیوں 3: 13-14)
خدا اُن لوگوں کو حِکمت دیتا ہے جواپنے مسائل کو جنہیں وہ مکمل طور پر نہیں سمجھتے اپنے خود ساختہ طریقوں سے حل کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور صرف اُسی پر بھروسہ کرتے ہیں۔ لیکن وہ ہمیں تب تک حکمت عطا نہیں کرے گا جس کی ہمیں ضرورت ہے جب تک کہ ہم اِس بات پر اِیمان نہ لے آئیں کہ وہ ہمیں بروقت اور بہتر جواب دے سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ شک پھر بھی موجود رہے لیکن جوں جوں ہم اِیمان کو اِستعمال کرنا سیکھ جاتے ہیں ہم شک کو موقع نہیں دیتے کہ وہ جیت جائے اور یہ کہ وہ خُداوند پر ہمارے اعتماد کو خراب کرے۔آج اپنے کام کی جگہ پر یاد رکھیں کہ خُدا جانتا ہے کہ آپ کے دفتری ساتھیوں کا آپ کے ساتھ کیسا تعلُق ہے۔ مارکیٹ کا اُتار چڑھاؤ، منافع کی صورتحال، آپ کو دیے گئے اہداف وغیرہ۔ وہ یہ ساری باتیں آپ سے زیادہ بہتر جانتا ہے۔ لہذا آپ کا مسئلہ کسی بھی قسم کا کیوں نہ ہو(صحت، تعلُقات، ایذا رسانی، مستقبل، پیشہ ورانہ معیار) خُدا کے پاس ہر چیز کا جواب موجود ہے اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اِن جوابات کو لیں اور اِن کا اِطلاق کریں تاکہ آپ کی زندگی سے وہ جلال دوسرے برکت اور آپ شادمانی پا سکیں۔ لہذا ایک لمحے کے لئے رُک جائیں اور اپنے فخر کو چھوڑ دیں (یعقُوب 4:6) اور خُداوند کو اپنی ساری مُشکلات کے بارے میں بتائیں اور پھر اس پر بھروسہ کریں کہ وہ آپ کو دکھائے گا کہ آپ کو کیا کرنا اور کس وقت کرنا ہے۔