کامِل اِیمان
کیا آپ اُس وقت بھی خُدا کی فرمانبرداری کریں گے جب آپ کا سب کچھ برباد ہو جائے اور جِس کے لئےِ آپ زندہ ہیں؟ ابرہام کی فرمانبرداری ہمارے لئے ِایک مثال ہے (پَیدایش 22: 1-19)۔
سوسال کی عمر میں معجزاتی طور پر بچہ کا باپ بننا اور پھر جوان ہونے پر اُس کو قُربان کر دینے کے لئےِ راضی ہو جانا، کوئی معمولی سی بات نہیں لگتی لیکن خُدا نے یہ سب کچھ ابرہام کے اِیمان کو آزمانے کی خاطر کیا۔ بزرگ ابرہام کی خُوشنودی خُدا کو خوش کرنا تھی یا اپنے بیٹے کی زِندگی جو بڑھاپے میں اْس کی خِدمت کر سکتا تھا۔ وہ خُدا کو چاہتا تھا یا صرف اُس کی برکت کو؟ یقیناً، خُدا نہیں چاہتا تھا کہ ابرہام اَپنے ہی بیٹے کو قُربان کرے کیونکہ اِضحاق ابرہام کے ساتھ اُس عہد کی برکت کو ظاہر کرتا ہے جو سو سال کے اِنتظار کے بعد اُسے ملی۔ابرہام کی تمام اُمیدیں اور دُنیا کے لئےِ خدا کی برکات کا تعلُق اُسی لڑ کے سے مُنسلک تھا۔
اِس سے پہلے ابرہام کا خُدا پر اِیمان کامِل نہیں تھا (پَیدایش 12: 10-20، 16: 1-16 ) کیونکہ اُس نے کچھ غلط فیصلے کئے جو تباہ کُن ثابت ہوئے۔ اِس لئےِ خُدا کی طرف سے ملنے والا اِضحاق کی قُربانی کا حکم اُس کے اِیمان کا اِمتحان تھا۔
اِس واقعہ میں خُدا کا ابرہام کو آخری لمحات میں اِضحاق کی قُربانی سے روکنا اور مینڈھا مہیا کرنا، اُس الٰہی قُربانی کا عکس ہے جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح نے دو ہزار سال بعد ہمارے گُناہوں کے لئے دی۔
(یسعیاہ 53: 1-6، یُوحنا 1: 29)۔ لیکن جب ابرہام اور اِضحاق قربانی کی جگہ جا رہے تھے تو وہ نہیں جانتا تھا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں ہمارا خُداوند یِسُوع مسیح ہمارے گناہوں کے مُتبادل مصلوب ہونے کو تھا)۔ لحاظہ ابرہام کا اِیمان اُس کی فرمانبرداری سے پرکھا گیا (عِبرانیوں 11: 17-19) اُسی طرح جیسے ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح نے خُدا باپ کی تابع فرمانی کی)۔ لیکن اگر ابرہام اپنے بیٹے اِضحاق کو لے کر پہاڑی پر نہ چڑھتا اور قُربان گاہ تیار نہ کرتا تو اُس کا اِیمان حقیقی نہ ہوتا۔
مُقدس یعقُوب ابرہام کے اِیمان کو اُس کے اَعمال سے مُنسلک کرتا ہے۔ سچا اِیمان وہ ہوتا ہے جِس میں ہما رے کام اور کلام میں مُطابقت ہو کیونکہ ہمارے ا َعمال ہمیشہ ہمارے اِیمان کا عکاس ہوتے ہیں جِس سے ہمارے مستقبل کے ا ِیمان کو تقویت ملتی ہے اورجِس سے اِیذارسانی میں اِیمانداروں کا کردار بھی مضبوط ہوتا ہے (یعقُوب 1: 2-4)۔ اِیذارسانی میں خُداوند یِسُوع مسیح پر ہمارا اِیمان ہمیں مُستقبل کے خطرات کے لئے تیار کرتا ہے تاکہ اُس کے نام کو جلال ملے (عِبرانیوں 12: 2-3)۔
خْدا ہمارے اِیمان کو اِس لئےِ آزماتا ہے کہ ہم خُداوند یِسُوع مسیح پر اِیمان میں پُختہ ہوجا ئیں (1 پطرس 1: 7)۔ہماری روزمرہ کی زِندگی میں نا انصافی اور اِیذارسانی کے خلاف ہمارا رویہ ہمارے اِیمان کے حقیقی یا غیر حقیقی ہونے کو ظاہر کرتا ہے (1 پطرس 2: 18-25)۔
اِسی طرح خُداوند یِسُوع مسیح بھی ہمارے روزمرہ زِندگی کے مُعاملات میں مثلاً گھربار، رشتے ناطے، رُوپیہ پیسہ اور نوکری میں ہمیں اِجازت دیتا ہے کہ ہم اِن عناصر کا حصہ بن کر رہ جائیں لیکن کامِل اِیمان کا مطلب ہر صورت میں خُدا کو "ہاں " میں جواب دینا ہوتا ہے۔
کامِل اِیمان ہمیشہ خُدا کو اوّل درجہ دیتا ہے اور باقی تمام چِیزوں کو ثانوی حثییت سے دیکھتا ہے۔