کامِلیت
اِستقامت، ایک ایسا اِنسانی رویہ ہے جس کے بغیر کِسی کام کی تکمیل نہیں ہو سکتی۔ دُنیا میں بے شمار ایسے ذہین لوگ ہیں جِن کے پاس سینکڑوں نئے منصُوبےشروع کرنے کے لئے ہزاروں نظریات پائے جاتے ہیں لیکن دور تک سوچنے کی صلاحِیت کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اِنتظام کرنے والے لوگ کام کے شُروع سے ہی اُس کام کا تخمینہ لگا لیتے اور اِس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کسی مقصد کے آغاز اور انجام کے لیے درکار وسائل پہلے سے ہی دستیاب ہیں۔فوجی منصُوبہ بندی کرنے والے بھی یہ جانتے ہیں کہ اگر وہ حد سے زیادہ آگے بڑھیں گے اُن کے پاس دستیاب اسلحہ اور اشیائے خُورو نوش کا فُقدان اُن کی شِکست کا سبب بن سکتا ہے۔اِسی طرح کاروبار ی مُعا ملات میں وہ لوگ زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں جو جلدی ترقی کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ آمدن سے زیادہ قرض لے لیتے ہیں تاکہ وہ چیزوں پر آنے والی لاگت کو پورا کر سکیں ۔اِنفرادی سطح پر بھی کوئی شخص کسی کام کو اُس وقت تک پایئہ تکمیل تک نہیں پہُنچا سکتا جب تک وہ اِستقامت کے ساتھ اپنے راستہ میں حائل مُشکلات کا سامنا نہ کرے۔
مُقدس یعقُوب کاروباری دُنیا میں ایم بی اے کی کلاس کو پڑھانے والا استاد نہیں ہے۔ وہ تو یِسُوع مسیح کا بھائی تھا۔ جس نے اُس کے ساتھ رہ کر مُشکلات میں خُداوند یِسُوع مسیح کی استقامت اور کاملِیت کو قریب سے دیکھا ہے۔مُقدس یعقُوب نہیں چاہتا کہ مسیحی کسی کام کو شُروع تو کریں لیکن اُسے نامکمل چھوڑ دیں ۔ وہ چاہتا ہےکہ مسیحی لوگ خُداوندیِسُوع مسیح میں بڑھتے چلے جائیں جب تک کہ وہ اُسے روبرو نہ دیکھ لیں۔ مُخالِفین(یعقوب 2:1-3)ہمارے اِرد گرد ایسے منصُوبے بناتے ہیں کہ ہم یِسُوع کو چھوڑ دیں لیکن دُوسری طرف یہی چیز ہمیں حوصلہ دیتی ہے کہ ہم اُس پر پہلے سے بھی زیادہ بھروسہ کریں اور یہی یِسُوع مسیح ہم سے چاہتا ہے۔ جیسے کہ ہر کھیل میں مشق جتنی زیادہ مُشکل اور طویل ہوتی ہےاُسی قدر کھلاڑی کی فٹنس ہر طرح کے متوقع اور غیر متوقع حالات کا مُقابلہ کر سکتی ہے ۔ جِم میں کی جانے والی ورزش جِسم کو وزن اُٹھانے کے لیے مضبوط بناتی ہیں لیکن جِم میں نتائج فوری طور پر حاصل نہیں کیے جا سکتے ورنہ پٹھوں کو شدید نُقصان پہنچتا ہے لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جاتاہے تمام جسم مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے ۔اِسی طرح مسیحی زندگی کی مضبُوطی ایک رات میں وقوع پذیر نہیں ہوتی بلکہ اُس کے لیے بہت سارا وقت لگتا ہے اور بہت ساری مخُالِف قوتوں سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔
اگرچہ ہماری خواہش ہوتی ہے کہ ہماری زندگی ہر طرح کے دباؤ سے آزاد ہو تو بھی ہمیں آزمانے کی خاطر خُداوند مُشکلات کو ہماری زندگی میں آنے دیتا ہے تاکہ مسیح میں ہمارا اِیمان اور مضبوط ہوجائے ۔ ایک شاعر "دی اینڈرا کروچ " ( The Andra Crouch )کے گیت کے الفاظ یوں لکھا ہے کہ "اگر میری زندگی میں مُشکلات نہ ہوتیں تو مجھے کبھی معلوم نہ ہوتا کہ وہ اُن کو کیسے حل کر سکتا ہے ۔"وہ ایماندار جِنہوں نے نامُمکن حالات میں مسیح کی قُوت کو کام کرتے دیکھا ہوتا ہے وہ غیر یقینی مستقبل سے خوف زدہ نہیں ہوتے کیونکہ وہ خُدا کے وعدوں کا یقین کرتے ہیں جب وہ یہ کہتا ہے کہ میرا فضل تیر ے لئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پوری ہوتی ہے۔ پس میں بڑی خوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کروں گا تاکہ اُس کی قُدرت مجھ پر چھائی رہے۔( 2 کُرِنتھِیوں 12:9)
لہذا جب اگلی دفعہ کوئی مُشکل آئے تو ہرگز نہ گھبرائیں کیونکہ خُداوند آپ کو اَپنے مُطابق بنا رہا ہے (فِلپیوں 13:2)۔ آپ کی غُربت اور مُفلسی کا حل مسیح میں ہے جو آپ کو ازسرِنَو تعمیر کر تا اور آپ کو ایک بہتر جگہ پر لے جا تا ہے۔ کاروباری دُنیا میں پیشہ ور ماہرین جو کسی اِخلاقی مسئلے میں پھنسے ہوں، وہ تمام مزدوُر جِن کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا ہو اور درمیانی درجہ کے ناظِم ،سب کے سب ایک نا قابل برداشت دباؤ میں ہوتے ہیں کہ وہ اَپنے مقصد سے ہٹ جائیں یا پھر کسی حل کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں۔لیکن یاد رکھیں خُدا کا ہاتھ آپ پر ہے۔ اُس نے آپ کے اندر بہترین چیزوں کو رکھا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ وہی بہترین چیزیں ہمیشہ آپ کےاندر سے باہر آئیں کیونکہ وہ آپ سے مُحبت کرتا ہے۔ اُس پر بھروسہ رکھیں اور دیکھیں کہ آپ کا اِیمان کیسے بڑھتا رہتا ہے اور محتاط رہیں کیونکہ لوگ آپ کو دیکھ رہے ہیں۔ خُدا کرے کہ جس طور سے آپ اَپنی مُشکلات کا سامنا کرتے ہیں آپ کو دیکھ کر دُوسرے لوگ بھی تحریک پائیں اور یِسُوع مسیح کے مُتلاشی ہو جائیں۔ آئیے ہم دُعا کریں۔