Word@Work, Let God's Word energise your working day!

فساد کی جڑ

یعقُوب 3: 16
اِس لِئے کہ جہاں حَسد اور تفرقہ ہوتا ہے وہاں فساد اور ہر طرح کا بْرا کام بھی ہوتا ہے۔

ایک کہاوت ہے کہ مُصیبت کبھی اکیلی نہیں آتی۔ ایسے ہی برائی بھی کبھی اکیلی نہیں آتی۔ گذشتہ آیات میں ہم نے سیکھا ہے کہ تمام برُائیوں کا  مُوجدا ِبلیس ہے اور وہی ہے جو اِس دُنیا میں بُرائی کا بیج بوتا ہے(یعقُوب 3: 14-15)۔ اِنسانی خواہش ایک ایسا بیج ہے جو بظاہر تو بے ضرر لگتا ہے لیکن جب یہ دِل میں داخِل ہوتا ہے تو اِنسانی دِل و دماغ پر قبضہ کر کے اپنی تکمیل چاہتا ہے۔ عدم اِطِمینان جو دُوسروں سے حَسد کرنے اور لالچ کی وجہ سے پَیداہوتا ہے اِنسان کو خطرناک حد تک خود غرض بنا دیتا ہے۔ مذکورہ آیت ہمیں بتا تی ہے کہ ہر سماجی بگاڑ اور شخصی برُائی کا ماخذ اِنسان کا دِل ہے جو فساد کی جڑ ہے۔

مُقدس یعقُوب،  خُداوند یِسُوع مسیح  (متی 15: 19) اور مُقدس پولُس رسول (گلتِیوں 5: 19-21) سے متفق ہے کہ جو دِل خُدا کی مُحبّت سے مطمئن نہیں ہوتا وہ اِنسانی خواہشات، نفسانی غلبہ،  غیر اِخلاقی  کاموں اور عوامی خرابی کے ذریعے تسلی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ خیال کرنا کہ یہ چِیزیں اِنسانی آرام کے لئےِ ضروری ہیں، ایک دُنیوی نظریہ ہے اور اپنے آپ کو بیوقوف بنانے کے مُترادف ہے۔ بعض لوگوں کی فطرت میں دُوسروں کی مُخالفت کرنا،  جھوٹ بولنا، ملاوٹ کرنااور خُدا کی بجائے اَپنی ذات پر بھروسہ کرنا ہوتا ہے لیکن ہمارے خُدا کا طریقہ ہمیں گُنا ہ سے بچانا اور آرام دینا ہے۔

جب ہم غیر مسیحی ماحول میں رہتے ہیں جہاں لوگو ں کا طرزِزِندگی بھی دُنیوی ہے تو یہ حیرت انگیر بات نہیں لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم  خُداوند یِسُوع مسیح کی پیروی کرنے کے لئے ِبلائے گئے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے اِیمان کو اپنے کردار سے ظاہر کرے تاکہ اُن کے لئے گواہی ہو جیسا کہ(2 پطرس 1: 5-9 )میں لکھا ہے" پس اسی باعث تم اپنی طرف سے کمال کوشش کرکے اپنے ایمان پر نیکی اور نیکی پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر  اور صبر پر دینداری اور دینداری پر برادرانہ الفت اور برادرانہ الفت پر محبت بڑھاؤ۔ کیونکہ اگر یہ باتیں تم میں موجود ہوں اور زیادہ بھی ہو جائیں تو تم کو ہمارے خداوند یسوع مسیح کے پہچاننے میں بے کار اور بے پھل نہ ہونے دیں گی۔ اورجس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گناہوں کے دھوئے جانے کو بھولے بیٹھا ہے۔"

 یہ ایک رُ وحانی جنگ ہے اور ہم میں اپنی روزمرہ زِندگی کے مُعاملات میں خُداوند یِسُوع مسیح کے بغیر اپنی اِنسانی، جِسمانی اور نفسانی خواہشات کا مُقابلہ کرنے کی صلاحیت محدود ہے۔اس لئے ِ ہمیں یہ سوچنا کہ کیا ہم  اَپنے اَعمال کے وسیلہ راستبازی حاصل کر لیں گے؟ایسا ممکن نہیں کیونکہ ایک طرف تو ہماری جنگ شرارت کی اُن روحانی فوجو ں سے ہے جو آسمانی مقاموں میں ہیں (اِفِسیوں 6: 10-13) اور دُدسری طرف ہمارا  مُقابلہ ہماری اندرونی خواہشات کے ساتھ ہے جو خُدا کے رُوح کے خلاف ہیں۔ (گلتِیوں 5: 17)۔ لہٰذا اِس سے پہلے کہ ہم اپنی روز مرہ کی زِندگی میں دُنیوی طور سے آگے بڑھتے چلیں جائیں، آئیے ہم اپنی اندرونی خواہشات کا جائزہ لیں اور اِن سے نمپٹنے کے لیے خْدا سے مدد مانگیں کیونکہ ہماری خواہشات ہماری زِندگیوں میں پہلی جگہ حاصل کرنے کے لئےِ خُدا کے رُوح کے ساتھ حالتِ جنگ میں ہیں اور ہماری فتح خُداوند یِسُوع مسیح میں ہے۔

Prayer 
پَیارے آسمانی باپ! میَں تیرا شکر کرتا ہوں کے تُو پاک ہے اورپا کیزگی کو پسند کرتا ہے۔ مُجھے مُعاف کرکہ میں اَپنی اندرونی خواہشات پر قابو پانے میں ناکام رہا ہوں۔ براہِ کرم میری مدد فرما کہ میَں اپنی زِندگی میں ضروری نظم و ضبط قائم کروں اور اپنے پورے دِل سے ہر بُرائی سے بھاگوں جو میر ے، کلیسیا اور مُعاشرہ کے لئے فساد کی جڑ ثابت ہو سکتی ہے تاکہ میَں اپنے لئےِ ایک معیاری زِندگی بسر کرسکوں اور دُوسروں کے لئے ِنمونہ بن سکوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام سے۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams